کانٹ ڈی نیورس اور اس کے ساتھیوں میں سے صرف ایک نائٹ مارشل
بوسیکا نے بایزید کی یہ دعوت قبول کی ،وہ سن 802ھ 1399ءمیں چند جہاز اور بارہ سو
نائٹ اور پیدل فوج لے کر قسطنطنیہ پہنچ گیا اور شہنشاہ کو شہر کی مدافعت میں مدد دی
،اور اس کے علاوہ کسی اور کو بایزید کے مقابلے پر آنےکی پھر کبھی ہمت نہ ہوئی ۔
مزید فتوحات
اس جنگ کے بعد عثمانی فوجون نے ولاچیا، اسٹائریا اور ہنگری پر حملے شروع کئے اور پیٹر روڈن کے
شہر پر بھی قبضہ کر لیا ،ایک ترکی دستے نے سرمیا پر یورش کی اور ساحل ڈینوب کے جو
قلعے عیسائیوں نے لے لئے تھے ان کو دوبارہ حاصل کیا، بایزید خود بودا پر چڑھائی کی
تیاری کررہا تھا، لیکن دفعتہ بیمار پڑ گیا اور ہنگری کی یہ مہم ملتوی کر دی گی۔
یونان کی فتح
اس کے بعد بایزید اورنہ کو روانہ ہوا اور وہاں پہنچ کر مینوئل
شاہ قسطنطنیہ کو مجبور کیا کہ جان کے حق میں تخت سے دست بردار ہو جائے 800ھ 1397ء
میں وہ دفعتہ وہ یونان پر حملہ آور ہوا
اور آسانی کے ساتھ تھسلی ،فوسس ،ڈورلس اور لوکرس پر قبضہ کرلیا ، اس کے بعد اس کے
دو جرنیلوں یعقوب اور افرینوس نے خاکنائے کو رنتھ کو طے کر کے جنوب کا رخ کیا اور
تمام علاقوں کو فتح کر لیا ، اور موریا کے تیس ہزار باشندے بایزید کے حکم سے ایشیائے
کو چک میں منتقل کر دئے گئے اور ان کی جگہ ترکوں کی نو آبادیا ں قائم کر دی گیئں ۔موریا
پر
0 Comments